کیا” شرپا "کی موت کا تعلق ایورسٹ کی چوٹی پر ایک لاکھ ڈالرمالیت کی کرپٹوکرنسی کے سٹنٹ سے ہے؟

27 مئی, 2018

ایجنسیاں 27 مئی /2018

ٹیکنالوجی کی ایک آئرش کمپنی نے سنیچر کو کہا ہے کہ رواں ماہ ایک شرپا کی موت کو ان کے ایک تشہیری مہم سے جوڑا جا رہا ہے جس میں انھوں نے ایورسٹ کی چوٹی پر ایک لاکھ ڈالر مالیت کی ایک نئی کرپٹو کرنسی کو چھپانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

سوشل نیٹ ورکنگ سٹارٹ اپ کمپنی آسک ڈاٹ ایف ایم کو ایک شرپا کے گم ہونے کے بعد اس تنازعے میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ کمپنی نے چار کوہ پیماؤں کو سپانسر کیا تھا اور مئی کے وسط میں واپسی میں ایک شرپا غائب ہو گيا۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا: ‘اب ہمیں پتہ چلا ہے کہ ہمارے گروپ کی معاونت کرنے والے بہت سے لوگوں میں سے ایک شرپا اترتے ہوئے لاپتہ ہوگیا ہے۔’

نیپال کے سیون سمٹ ٹریکس، جو کوہ پیما کی مہمات کو لاجسٹک فراہم کرتا ہے، نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ لاما بابو شرپا کا 14 مئی کے بعد سے کوئی پتہ نہیں اور ان کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کی موت واقع ہو چکی ہے۔

ایک کوہ پیما گائید کا بیگ ملا ہے لیکن وہ خود نہیں ملے۔

سٹارٹ اپ کمپنی جو لیٹویا اور یوکرین میں قائم ہے اس نے یوکرین کے چار ‘عاشقانِ کرپٹو کرنسی’ کو دنیا کی بلند ترین چوٹی پر دو سمارٹ کارڈ کے ساتھ چڑھنے کے لیے سپانسر کیا تھا۔ اس کارڈ میں کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والی کرپٹو کرنسی کے دس لاکھ ٹوکن بتائے جاتے ہیں۔

سپانسر کیے جانے والے تین کوہ پیما 8848 میٹر بلند چوٹی پر پہنچنے میں کامیاب رہے اور انھوں نے وہاں ایک سمارٹ کارڈ کو دفن کر دیا۔

س کے بعد ایک کوہ پیما ٹارس پوزڈنی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ‘آپ یہاں آ کر اسے لے جاسکتے ہیں۔’ یہ ویڈیو مبینہ طور پر ایورسٹ کی چوٹی پر شوٹ کی گئی تھی۔

بعد میں ٹارس نے فون پر بتایا: ‘ہم سب جب واپس آ رہے تھے تو وہ ہمارے پیچھے تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔’

چوٹی سے واپس اترتے ہوئے ٹیم کو تیز ہواؤں کا سامنا تھا اور راستے میں ٹارس کے پاؤں اور ہاتھ فراسٹ بائٹ کی زد میں آ گئے اور انھیں بالآخر ہیلی کاپٹر سے کٹھمنڈو پہنچایا گيا۔

آسک ڈاٹ ایف ایم نے کہا کہ ان دو کارڈز میں ایک لاکھ ڈالر کی مالیت کے ٹوکن ہیں۔ تاہم یہ ان کی اصلی بازاری قیمت نہیں کیونکہ ابھی ان کا ابتدائي سکہ مارکیٹ میں پیش نہیں کیا گيا ہے۔

شرپا ایورسٹ کو مقدس چوٹی مانتے ہیں اور ان کا اعتقاد ہے کہ وہاں میولانگ سانگما نامی بہت طاقتور دیوی رہتی ہے۔

مئی کے مہینے میں جب ہوا نرم اور موسم قدرے گرم ہوتا ہے تو نیپال میں ایورسٹ سر کرنے والوں کا سیزن ہوتا ہے۔ رواں سال اب تک 400 سے زیادہ کوہ پیماؤں نے ایورسٹ کی چوٹی سر کی ہے۔

بشکریہ بی بی سی اردو

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter