ایف بی آئی کے مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپے ’شرمناک‘ ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

10 اپریل, 2018

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی جانب سے ان کے ذاتی وکیل کے دفتر پرمارے جانے والے چھاپوں کو ‘شرمناک’ قرار دیتے ہوئے اسے ‘ملک پر حملہ’ قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ ایف بی آئی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر پیر کو چھاپے مارے ہیں۔

مائیکل کوہن کے وکیل سٹیفن کا چھاپوں کے بعد ایک بیان میں کہنا تھا کہ حکام نے نیویارک میں واقع دفتر میں کوہن اور ان کے موکلوں کے درمیان ’امتیازی مواصلات‘ کو سیل کر دیا۔

مائیکل کوہن کے وکیل سٹیفن ریان نے ایک بیان میں کہا ’آج نیو یارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کے لیے امریکی اٹارنی آفس نے سرچ وارنٹس کی ایک سیریز کے ساتھ کوہن کے دفاتر پر چھاپے مارے اور میرے موکل اور اس کے گاہکوں کے درمیان امتیازی مواصلات کو تحویل میں لے لیا۔‘

سٹیفن ریان نے ان چھاپوں کو ’غیر مناسب اور غیر ضروری قرار دیا۔‘

مائیکل کوہن کے وکیل کے بیان میں مزید کہا گیا ’ایف بی آئی نے غیر ضروری طور پر ایک وکیل اور اس کے گاہکوں کے درمیان محفوظ مواصلات کو تحویل میں لیا۔ یہ حکومتی اقدامات اس لیے بھی غلط ہیں کیونکہ مائیکل کوہن نے تمام سرکاری اداروں کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کیا ہے۔‘

خیال رہے کہ مائیکل کوہن کی جانب سے سنہ 2016 میں پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر دیے جانے کے اعتراف کے بعد سے وہ شدید عوامی سکرونٹی کی زد میں تھے۔

مائیکل کوہن نے اخبار نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے سنہ 2016 میں ذاتی حیثیت میں پورن فلموں کی سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر دیے تھے۔

سٹورمی ڈینیئلز کا سنہ 2011 میں اِن ٹچ نامی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جنسی رشتہ سنہ 2006 میں ملانیہ ٹرمپ کے بیٹے بیرن کو جنم دینے کے کچھ عرصے بعد شروع ہوا تھا۔دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام نے پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو دی جانے والی رقم کی ادائیگی کے حوالے سے دستاویزات کو بھی تحویل میں لے لیا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter