ہر ایک کے لئے یہ دل کی بار گاہ نہیں :سحر محمود

April 21-2018

21 اپریل, 2018

 

کئی دنوں سے مری اس سے رسم و راہ نہیں
مگر یہ بات غلط ہے کہ کوئی چاہ نہیں

وہ لوگ کہتے ہیں جن میں دل و نگاہ نہیں
"گناہِ عشق سے بڑھ کر کوئی گناہ نہیں”

بس ایک بار محبت کسی سے ہوتی ہے
ہر ایک کے لیے یہ دل کی بارگاہ نہیں

سکون مجھ کو کہیں اور مل نہیں سکتا
تمھارے بعد کسی کی بھی دل میں چاہ نہیں

عجیب شرط لگاتی ہے زندگی مجھ سے
کہ زخم کھائیے گنجایشِ کراہ نہیں

کسی کسی کو یہ دولت نصیب ہوتی ہے
ہر ایک شخص کے حصے میں عز و جاہ نہیں

جہاں سے آگئے واپس نہ جانے کی خاطر
پلٹ کے پھر کبھی کی اس طرف نگاہ نہیں

بیان کرنے کی ہوتی تو میں بیاں کرتا
میاں یہ بحرِ محبت ہے اس کی تھاہ نہیں

غزل کی شکل میں ملتا ہے کچھ پیام ضرور
سحر کی شاعری پژمردہ برگ کاہ نہیں

سحر محمود

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter