ترے ستم نے پریشان کرکے رکھ دیا ہے

April 18-2018 فیض خلیل آبادی

18 اپریل, 2018

 

ہمارے صبر کو ہلکان کرکے رکھ دیا ہے
ترے ستم نے پریشان کرکے رکھ دیا ہے

میں راستے میں پڑا تھا یہ کس کی آنکھوں نے
الگ مقام پہ پہچان کرکے رکھ دیا ہے

اس ایک دکھ نے ملا تھا جو ذات سے تیری
مرے وجود کو ویران کر کے رکھ دیا ہے

ادب نواز بتاتے ہیں میرے لہجے نے
ادب کی دنیا کو حیران کرکے رکھ دیا ہے

کسی کی وعدہ خلافی کے ایک لمحے نے
کسی کی صدیوں نقصان کرکے رکھ دیا ہے

مرے قریب نہیں آتی فیض اب مشکل
یوں اپنے آپ کو آسان کرکے رکھ دیا ہے

فیض خلیل آبادی

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter