مجھ کو آتا ہی نہیں کام دکھانے والا

8 اپریل, 2018

مجھ کو آتا ہی نہیں کام دکھانے والا
کیسے انداز میں اپناؤں زمانے والا

 

جان و دل لے کے میں آیا ہوں تری محفل میں
تو نواز اب کہ لگا تیر نشانے والا

 

کوئی سنتا ہی نہیں اب تو صداے درویش
سب کو بھاتا ہے یہاں بات بنانے والا

 

دل میں کھٹکا سا لگا رہتا ہے ہر آن یہی
عمر بھر کوئی نہیں ساتھ نبھانے والا

 

میں نہیں جانتا وہ کون ہے کیسا ہے مگر
دل یہ کہتا ہے وہ ہے دل میں سمانے والا

 

نوجوانوں کے لہو میں ہی نہیں گرمیِ عشق
پیار میں اب کوئی پتھر نہیں کھانے والا

 

سوچتا ہوں میں یہی شام و سحر اے ہم دم!
آتا ہی کیوں ہے بھلا چھوڑ کے جانے والا

 

مشورے دیتے ہیں سب بات بگڑنے پہ سحر
وقت پر کوئی نہیں راہ دکھانے والا

 

سحر محمود

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter