نیپال: جین-زی طلبہ کے پر تشدد مظاہرے اور ٢٠ طلبہ کے قتل کے بعد وزیر داخلہ رمیش لیکھک کا استعفا

8 ستمبر, 2025

کٹھمنڈو / کیر خبر

ملک بھر میں جین-زی طلبہ اور نو عمروں کے پر تشدد مظاہرے کے دوران نیپال پولیس نے مظاہرین اندھا دھند فائرنگ کر ٢٠ طلبہ کو مار ڈالا اور ٥٠٠ سے زائد کو زخمی کردیا جس میں دسیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے- اس درد ناک حادثے کے بعد ملک بھر میں غم و غصّہ کی لہر دیکھی جارہی ہے- نیپالی وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

خیال رہے سوشل سائٹس پلیٹ فارم پر اولی حکومت کی پابندی کے بعد جین زی پشتہ نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا جو آج پر تشدد ہوگیا- اور جان و مال کا بڑا نقصان ہوا-

ایک وزیر نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے اپنا استعفی وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو پیر کی شام کو ہونے والی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا-

آج کٹھمنڈو پوکھرا بٹول بھیرھوا برات نگر اٹہری  دمک چتون سمیت کئی شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے-

بدعنوانی اور سماجی پلیٹ فارمس پر پابندی کے خلاف یہ مظاہرہ منعقد کیا گیا تھا-

اسی اثناء تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسایٹی نے وزیر اعظم اولی کا فوری استعفی مانگا ہے- سیاسی جماعتوں نے اولی کو مجرم گردانتے ہوئے کہا ہے کہ اب اولی کو عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے- وہیں نیپال پولیس کی اس کی ظالمانہ کارروایوں پر شدید مذمت کی گئی ہے –

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter