اعظم گڈھ: جمعیت السلام ٹرسٹ کے زیر انتظام طلبہ وطالبات کو انعامات تقسیم کئے گئے

پروگرام کی صدارت نیپال کے معروف صحافی مولانا زاہد آزاد جھنڈانگری نے کی ۔

30 جولائی, 2025

اعظم گڈھ /عبد العزیز شاھد

اسلامی تعلیمات کے فروغ واشاعت کے لئے اجلاس عام کا اہتمام مدارس اسلامیہ کے ذمے داران کرتے رہتے ہیں اسی کاز کے فروغ واشاعت کے لئے اعظم گڈھ کے معروف قریہ ” دھورہرہ خطیب پور سگڑی” کے لئے ایک اہم دن تھا۔ جب "السنہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی” کے وسیع کیمپس میں ہونے والا تاریخی اجلاسِ عام منعقد ہوا ۔
اجلاس کا آغاز مولانا عبداللہ احسان اللہ فیضی سکریٹری جمعیت السلام ٹرسٹ اعظم گڈھ کی معیاری نظامت سے ہوا۔
اس نشست کے سرپرست شکیل احمد خاں تھے جو السنہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ہیں،
اس علمی اجلاس کی صدارت نیپال کے معروف
صحا فی مولانا زاہد آزاد جھنڈانگری نے کی۔
اجلاس کا آغاز حافظ حنظلہ مبارکپوری نے قرآن کریم کی تلاوت سے کیا۔
اسید احمد اسید نے حمد و نعت پیش کی ۔
شیخ عبداللہ احسان اللہ فیضی جمعیت السلام ٹرسٹ کا مختصر تعارف مولانا حامد اقبال سلفی کھیدو پورہ مئو نے پیش کیا آپ نے بتایا کہ 9 سال پہلے اس ٹرسٹ کی بنیاد چند مخلص احباب نے رکھی تھی ، جو قرآن و حدیث کی ترویج اشاعت میں مصروف سفر ہے۔
آپ نے کہا کہ آٹھ برسوں کی قلیل مدت میں دس مساجد تعمیر ہوئیں، دو اداروں میں دینی و عصری تعلیم جاری ہے،
2016 سے لے کر اب تک دعوت و تبلیغ کے کئی پروگرام ہوئے، جس کےذریعے غربا و مساکین اور علمی مسابقات ہوئے
شیخ حفیظ الرحمن سنابلی شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو نے خطاب کیا۔
اپ نے حضرت یعقوب علیہ السلام کا وہ واقعہ یاد دلایا جب انہوں نے اپنی اولاد سے پوچھا تھا: “میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے؟” اس بات سے انہوں نے یہ پیغام دیا کہ ہر والدین کو اپنی نسل کے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عبداللہ فیضی کی تئیس سالوں کی محنت اسی فکر کا مظہر ہے — “جو نئی نسل کی فکر میں لگے گا، وہی آگے بڑھے گا۔”جو پڑھے گا وہی آگے بڑھے

کئی افاضل علماء کرام کو اعزازات مولانا زاہد آزاد جھنڈانگری کے ہاتھوں عطا کئے گئے شیخ عزیر احمد سلفی کو پہلا اعزاز پیش کیا گیا ، اور یہ سلسلہ آگے بڑھتا رہا یہاں تک کہ آخر میں شیخ حافظ محمد شمیم اعظمی املوی کے ہاتھ سے یہ اعزاز عزیزم عمیر مقتدئ مئو کو ملا۔
شیخ عبدالغفار سلفی حفظہ اللہ نے خطاب کیا آپ نے قرآن کی پہلی وحی اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ کا حوالہ دے کر بتایا کہ علم کی اہمیت کیا ہے اور یہ افسوسناک حقیقت بھی بیان کی کہ آج معاشرہ علما کی قدر نہیں کرتا۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر آیا تو محفل سنبھل گئی؛ ان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے شیخ نے بتایا کہ علمِ حدیث کا ہر صفحہ قربانیوں کی داستان ہے
شیخ کو بھی اعزاز سے نوزا گیا
بچوں کے لیے منعقدہ مسابقہ کے انعامات تقسیم کیے گئے۔ جس سے سب کے چہروں پر خوشیاں ہی خوشیاں رقصاں تھیں ۔
مولانا عبدالعزیز ندوی مدیر الغزالی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی خیر آباد نے خطاب کیا۔ اور قرآن کی آیت كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ پڑھ کر سامعین کو جھنجھوڑ دیا:“قرآن پڑھتے ہو مگر تدبر نہیں کرتے؟”
انہوں نے احسان کی اہمیت پر بات کی اور کہا کہ جو بھی اپنے منصب پر رہ کر خدمت کر رہا ہے، وہ اسی احسان کی لڑی میں جُڑا ہوا ہے۔ استاد جامعہ خدیجہ الکبرئ جھنڈانگر نیپال مولانا اکرام عالیاوی نے علم کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جیسے علم کا ایک اور چراغ جل اٹھا ہو۔
آخر میں مولانا زاہد آزاد جھنڈانگری نے صدارتی نے خطاب میں فرمایا۔
آپ نے نرم خو انداز میں اپنے خطاب کا اغاز کیا ۔انہوں نے اہلِ علم کی عظمت پر گفتگو کی، اور عبداللہ بن ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ذکر کرتے ہوئے ایک بادشاہ کے مختصر مناقسے کا دکر کیا ۔اور جاپان کے ایک استاد کا قصہ سنایا جو جرمانہ بھرنا بھول گیا کیونکہ وہ تعلیم دینے میں مصروف تھے ۔ عدالت نے نہ صرف اس کا جرمانہ معاف کیا بلکہ اعزاز بھی دیا۔ شیخ نے کہا:
“اساتذہ کی یہ عزت ہمارے معاشرے میں بھی ہونی چاہیے۔” جمعیت السلام ٹرسٹ کے اس حسین اور تاریخی اقدام پر مبارکباد پیش کیا ۔
ا یک یادگار لمحہ
شیخ محمد مقتدیٰ اعظمی عمری کے بدست مشرف اعلئ جامعہ خدیجہ الکبرئ جھنڈانگر نیپال مولانا زاہد آزاد جھنڈانگری کو ان کی تعلیمی وادبی اور اصلاحی خدمات پر علمی ایوارد پیش کیاگیا ۔
علما و محسنین کو بھی اعزازات عطا کئے گئے۔
اس تاریخی اجلاس عام میں
سرفراز احمد دھورہرہ خزانچی السنہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی ۔رضوان احمد چھتر پور
حبیب الرحمن عظمت گڈھ
اشتیاق احمد ، محمد عثمان دھورہرہ شیخ عادل فیضی ۔چاند پار، شیخ انیس الرحمٰن رحمانی اور شیخ حفیظ الرحمن اثری، جن کی کوششوں سے یہ تاریخی اجلاس کامیابی سے سرفراز ہوا۔
یہ اجلاس صرف دھورہرہ خطیب پورکا نا تھا اس میں پورے علاقے کے علماءکرام و فضائے عزام اسٹیج پر جلوہ افروز تھے ۔
خاص کرکے ۔
شیخ نسیم احمد سلفی ،
شیخ سرفراز احمد فیضی،
شیخ شفیق الرحمن فیضی (ڈائریکٹر مکتبہ الفہیم مئو )، شیخ غفران احمد رحمانی ،شیخ عبدالرحمن عالی، شیخ عزیر احمد سلفی،
مولانا صلاح الدّین سلفی املو
الحاج ظفر اقبال صاحب کراؤن الحاج اعجاز احمد کراؤن الحاج عزیر احمد سنگم کارپیٹ
۔ حافظ اجمل عالی ، الحاج سراج احمد ۔شیخ املوی، ڈاکٹرخالد کمال مئوی ، ماسٹر حمزہ ، ندیم شیخ خالص پور اور دیگر معززین پروگرام مین جلوہ افروز تھے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter