نیپال میں ڈرائیونگ لائسنس کی چھپائی گزشتہ 6 ماہ سے بند؛ چودہ لاکھ ڈرائیور مشکلات کا شکار

23 دسمبر, 2023

کٹھمنڈو / کئیر خبر
ڈرائیور کے لائسنسوں کی پرنٹنگ اور تقسیم کا کام گزشتہ چھ ماہ سے رکا ہوا ہے۔ نتیجے کے طور پر، وہ ڈرائیور جنہوں نے اپنے لائسنس کے ٹیسٹ کامیابی سے پاس کر لیے ہیں اور اپنے لائسنس کی تجدید کرائی ہے، انہیں ابھی تک نئے لائسنس کارڈ نہیں مل سکے ہیں۔

محکمہ ٹرانسپورٹ مینجمنٹ کے عہدیداروں نے کہا کہ وہ پچھلے 15 مہینوں سے کم لائسنس پرنٹ کر رہے تھے، حالانکہ چھ ماہ پہلے تک پرنٹنگ جزوی طور پر کی جاتی تھی جب پرنٹنگ کا عمل گزشتہ ماہ سے مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔

فی الحال، محکمہ ٹرانسپورٹ صرف محدود تعداد میں کام یا بیرون ملک جانے والے افراد کو فوری لائسنس جاری کر رہا ہے، جس کا یومیہ اجرا 350 سے 400 تک ہے۔ لائسنس پرنٹنگ میں معطلی کی بنیادی وجہ الیکٹرانک چپس والے کارڈز کی کمی ہے۔ نتیجے کے طور پر، لائسنسوں کی چھپائی کو جون کے وسط سے روک دیا گیا ہے، اور دستیاب محدود اسٹاک سے صرف کم سے کم تعداد میں کارڈ پرنٹ کیے جا رہے ہیں۔

روزانہ اوسطاً 4,000 سے 5,000 لوگ پاس ہوتے ہیں اور اپنے لائسنس کی تجدید کرواتے ہیں، اس حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے کہ انہیں اپنے لائسنس کب ملیں گے۔ ابھی تک پرنٹ ہونے والے لائسنسوں کا بیک لاگ تقریباً 1.4 ملین تک پہنچ گیا ہے،

ڈائریکٹر جنرل ادھو پرساد رجال نے تاخیر کو تسلیم کیا اور بتایا کہ پچھلے پانچ مہینوں سے لائسنس صرف ان افراد کو جاری کیے جا سکتے ہیں جو تعلیم یا کام کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ 16 جنوری سے بڑی تعداد میں لائسنسوں کی پرنٹنگ شروع کرنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں، اگلے ماہ پہلے بیچ میں تقریباً 600,000 کارڈز کی آمد متوقع ہے۔

رجال نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں نے لائسنس پرنٹنگ کے لیے بجٹ مختص کر دیا ہے، اور پرنٹنگ کا بیک لاگ دور کرنے کے لیے ایک نئی مشین خریدنے کے لیے ٹینڈر طلب کر لیا گیا ہے۔ فی الحال، محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس پرنٹنگ لائسنس کے لیے صرف ایک مشین ہے، لیکن نئی مشین کی متوقع آمد کے ساتھ، یہ امید کی جاتی ہے کہ پرنٹنگ کے مسائل حل ہو جائیں گے۔

نیپال کے لیے لائسنس کی پرنٹنگ ہندوستان کے مدراس سیکیورٹی پرنٹرز کے ذریعے کی جاتی ہے، لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ نے اب کارڈ کی فراہمی کے لیے ایک جرمن کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ جرمن کمپنی کے کارڈز کے انضمام میں تقریباً چار ماہ لگے، جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ رجال نے بتایا کہ محکمہ کی موجودہ مشین ایک گھنٹے میں 500 لائسنس پرنٹ کر سکتی ہے لیکن کارڈز کی کمی کی وجہ سے پرنٹنگ کی مجموعی صلاحیت محدود ہو رہی ہے۔

جہاں لائسنس جاری کرنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کے تحت صوبائی حکومتوں پر منتقل ہو گئی ہے، وہیں ساتوں صوبائی حکومتوں کو لائسنسوں کی پرنٹنگ اور ڈسٹری بیوشن میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ نتیجتاً، مرکزی حکومت نے جاری مسئلہ کو حل کرنے کے لیے لائسنس کی طباعت اور تقسیم کی ذمہ داری لی ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter