نیپالی حکومت فوج میں جمہوری اقدار کو تحفظ فراہم کرے:مولانا مشہود خاں نیپالی

17 دسمبر, 2023

کرشنا نگر/ كيئر خبر
مرشد ہماری فوج کیا لڑتی حریف سے
مرشد اسے تو ہم سے ہی فرصت نہیں ملی
حالیہ دنوں میں فوج نے مختلف شعبوں میں مزید اضافے کا اعلان نکالا ہے، جس میں ہندو مذہب کے مذہبی گرو پنڈت حضرات کو تو شامل کیا گیا ہے، پر بڑے ہی افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس میں دیگر مذاھب کے مذہبی رہنماؤں کو شامل نہیں کیا گیا ہے، جو ایک قابلِ مواخذہ عمل ہے، اس کے علاوہ اس اعلان میں مسلم کمیونیٹی کو ریزرویشن سے بھی محروم رکھا گیا ہے، دراں حال کہ آئین پسماندہ طبقات کو ریزرویشن کی سہولیات مہیا کرتا ہے۔
واضح ہو کہ نیپالی فوج اقوام عالم میں اپنا ایک خاص مقام رکھتی ہے، ویسے بھی پوری دنیا ہماری بہادری کی معترف ہے اور کچھ ایسے ممالک بھی ہیں جہاں نیپالی عوام کو فوج میں شمولیت دے کر اپنے ملک کے لئے فخر کا باعث سمجھا جاتا ہے، نیز کچھ ایسے ممالک بھی ہیں جو متمنی ہیں کہ حکومت نیپال اجازت فراہم کر دے اور وہ نیپالی شیروں کو اپنی فوج کا حصہ بنا لیں، کچھ ایسے جنگ زدہ ممالک بھی ہیں جہاں نیپالی فوج مسیحائی کا کام کر رہی ہے، نیز اقوام متحدہ کے 12 مشنز پر نیپالی فوج اپنی خدمات پیش کر رہی ہے۔ اس وقت نیپال امن فوج بھیجنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جن کی مجموعی تعداد 5964 ہے، تاہم خواتین فوجی بھیجنے والے ممالک کے فہرست میں نیپال پہلے نمبر پر ہے۔ فی الحال 544 فوجی خواتین اقوام متحدہ کی درخواست پر اپنی خدمات پیش کر کے ملک کا نام روشن کر رہی ہیں، اسی طرح اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک جنرل اور 5 دیگر افراد مشیر کے طور پر خدمات پیش کر رہے ہیں، نیز شام ،مغربی صحارا ، مالی ،کانگو،لبنان، عراق، اسرائیل، لیبیا،۔یمن اور سوڈان میں تعینات ہیں۔ ایسے حالات میں نیپالی فوج کو مزید جمہوری ہونے کی ضرورت ہے نیز علماء حضرات کو بھی فوج میں شمولیت کی راہیں ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت نیپال سے گزارش کرتے ہیں کہ حکومت فی الفور مسلم کمیونٹی کے افراد کو فوج میں شامل کر کے جمہوری اقدار کو تحفظ فراہم کرے۔ ان خیالات کا اظہار لمبنی پردیش مدرسہ بورڈ کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی نے نامہ نگاروں کے ساتھ خطاب میں کیا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter