انسانی حقوق کے عالمی دن پر اقلیتوں کے ساتھ سوتیلا سلوک بدستور: مولانا مشہود خان نیپالی

10 دسمبر, 2023

کرشنا نگر/ كيئر خبر

انسانی حقوق کا عالمی دن ہر سال 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن اس تاریخی دن کی یاد میں منایا جاتا ہے جب 1948 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے انسانی حقوق کا اعلامیہ منظور کیا تھا اسی مناسبت پر آج کرشنا نگر نگرپالیکا کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ڈپٹی میئر آرتی دیوی نے کی پروگرام کے مہمان خصوصی مدرسہ بورڈ لمبنی پردیش کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی ، نگر پالیکا کے چیف رمیش گوتم، آرمڈ پولیس فورس کے کرشنا نگر کے چیف رمیش تھاپا نیپال پولیس کے انسپیکٹر لچھمن ولی آفنت نیپال لمبنی پردیش کے صدر کیسر ولی راشٹریہ مدرسہ سنگھ نیپال کے مرکزی ممبرعبدالنور سراجی وغیرہ سمیت ایک بڑی تعداد موجود رہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی لمبنی مدرسہ بورڈ کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ جمہوریت کے آنے کے بعد اقلیتوں کو کچھ حقوق تو ضرور ملے پر وہ ابھی نا کافی ہیں بہت کچھ کرنا باقی ہے آج بھی بہت ساری تقرری میں اقلیتوں کی نمائندگی صفر ہے مدارس کے علماء کی تقرری ہو یا راشٹریہ سبھا میں مسلم کمیونیٹی کی آبادی کے تناسب سے ممبر نا دیا جانا حتٰی کہ نیپال کے مسلم کو ابھی تک اقلیت کا درجہ نا دیا جانا اسی طریقے آج ملک کا نوجوان رزق کی تلاش میں ملک چھوڑنے پر مجبور ہے صرف رواں سال میں آٹھ لاکھ سے زائد افراد روزگار کی تلاش میں دنیا میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں حالات اس قدر نا گفتہ بہ ہیں کی روس اور یوکرین کی فوج میں شمولیت اختیار کر کے اپنوں سے ہی لڑنے پر مجبور ہیں کچھ معذور ہو چکے کچھ شہید ہو چکے ہیں ان کےجسد خاکی کو ملک کی مٹی بھی نصیب نہ ہوئی موصوف کے خطاب نے لوگوں کو سکتے میں ڈال دیا اور لوگ بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہو گئے

10 دسمبر 2023 کو، دنیا کا سب سے اہم

انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے جسے عالمی اعلامیے میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ تاریخی دستاویز نسل، رنگ، مذہب، جنس، زبان، سیاسی یا دیگر رائے، قومی یا سماجی اصلیت، جائیداد، پیدائش یا دیگر حیثیت سے قطع نظر تمام انسانوں کے ناقابل تنسیخ حقوق کو بیان کرتی ہے،سال 2023 کا نعرہ

انسانی حقوق کا عالمی دن، جو ہر سال مختلف بنیادی نعروں کے ساتھ منایا جاتا ہے، اس سال یعنی 2023 میں، "وقار، آزادی، اور انصاف سب کے لیے” ہے۔

انسانی حقوق وہ حقوق ہیں جو انسان کو پیدائش کے بعد ملنے چاہئیں۔ باوقار زندگی کے لیے انسان کی تمام بنیادی ضروریات انسانی حقوق میں شامل ہیں انسانی حقوق کے اعلامیہ کے بنیادی موضوعات کیا ہیں؟

انسانی حقوق کا یہ اعلامیہ ہم سب کو بااختیار بناتا ہے۔
یہ دن اس تاریخی دن کی یاد میں منایا جاتا ہے جب 1948 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے انسانی حقوق کا اعلامیہ منظور کیا تھا اسی مناسبت پر آج کرشنا نگر نگرپالیکا کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ڈپٹی میئر آرتی دیوی نے کی پروگرام کے مہمان خصوصی مدرسہ بورڈ لمبنی پردیش کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی ، نگر پالیکا کے چیف رمیش گوتم، آرمڈ پولیس فورس کے کرشنا نگر کے چیف رمیش تھاپا نیپال پولیس کے انسپیکٹر لچھمن ولی آفنت نیپال کے لمبنی پردیش کے صدر کیسر ولی راشٹریہ مدرسہ سنگھ نیپال کے مرکزی ممبرعبدالنور سراجی وغیرہ سمیت ایک بڑی تعداد موجود رہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی لمبنی مدرسہ بورڈ کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ جمہوریت کے آنے کے بعد اقلیتوں کو کچھ حقوق تو ضرور ملے پر وہ ابھی نا کافی ہیں بہت کچھ کرنا باقی ہے آج بھی بہت ساری تقرری میں اقلیتوں کی نمائندگی صفر ہے مدارس کے علماء کی تقرری ہو یا راشٹریہ سبھا میں مسلم کمیونیٹی کی آبادی کے تناسب سے ممبر نا دیا جانا حتٰی کہ نیپال کے مسلم کو ابھی تک اقلیت کا درجہ نا دیا جانا اسی طریقے آج ملک کا نوجوان رزق کی تلاش میں ملک چھوڑنے پر مجبور ہے صرف رواں سال میں آٹھ لاکھ سے زائد افراد روزگار کی تلاش میں دنیا میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں حالات اس قدر نا گفتہ بہ ہیں کی روس اور یوکرین کی فوج میں شمولیت اختیار کر کے اپنوں سے ہی لڑنے پر مجبور ہیں کچھ معذور ہو چکے کچھ شہید ہو چکے ہیں ان کےجسد خاکی کو ملک کی مٹی بھی نصیب نہ ہوئی موصوف کے خطاب نے لوگوں کو سکتے میں ڈال دیا اور لوگ بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہو گئے

انسانی حقوق کا اعلامیہ دنیا میں سب سے زیادہ ترجمہ شدہ اور شائع شدہ اعلامیہ ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس منشور کا 500 سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ 75 سال

پہنچ گئے

انسانی حقوق ہر انسان کے لیے ناگزیر ہیں۔ہماری مشترکہ انسانیت عالمگیریت کی جڑ میں ہے۔مساوات، انصاف اور آزادی ہی تنازعات کو روکتی ہے اور امن قائم کرتی ہے۔آئیے اپنے اور دوسروں کے لیے آواز اٹھائیں، حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایسی خبریں آئی ہیں جنہوں نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ غزہ میں بچوں پر تشدد، خواتین پر تشدد بوڑھوں پر تشدد مریضوں پر تشدد کیوں نہ ہو، یہ سب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔
میانمار سے جان بچانے کے لیے بھاگنے والے روہنگیا مسلمانوں کا درد، یہ سب بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے شرمناک واقعات ہیں۔ کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا میں رونما ہونے والے یہ واقعات پتھر دل والے لوگوں کی وجہ سے ہو رہے ہیں، گویا ہماری انسانیت بالکل مر چکی ہے۔
یہ سب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہی ہیں میانمار سے جان بچانے کے لیے بھاگنے والے روہنگیا مسلمانوں کا درد، یہ سب بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے شرمناک واقعات ہیں۔ کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا میں رونما ہونے والے یہ واقعات پتھر دل والے لوگوں کی وجہ سے ہو رہے ہیں، گویا ہماری انسانیت بالکل مر چکی ہے۔

انسانی حقوق کی مکمل یقین دہانی ہی ترقی کی بنیاد ہے

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter