اسرائیل كا غزہ میں انسانی حقوق کی سنگين پامالی اور جنگی جرائم کا ارتکاب

ابو حماد عطاء الرحمن المدنی / المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو

16 اکتوبر, 2023
اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی میں کھلم کھلا انسانی حقوق کی پامالی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ کیمطابق غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں سیکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والی کاروائیوں پر انسانی حقوق کی پامالی کا اطلاق ہوتاہے۔
ہیومن رائٹس واچ میں ڈائریکٹر برائے اسرائیل اور فلسطین عمر شاکر کا کہنا ہےکہ جانتے بوجھتے ہوئے شہریوں کا قتل، انہیں یرغمال بنانا اور اجتماعی طورپر کوئی سزا دینا ان میں سے کسی اقدام کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یواف گیلانٹ کی جانب سے غزہ کی پٹی کی نا کہ بندی اور وہاں خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل طورپر روکنے کے اعلان پر اقوام متحدہ کے عہدے داران اور حقوق انسانی کے گروپس نے تنقید کی ہے۔
گیلانٹ نے حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان بھی کیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ اسرائیل فلسطینی عسکری گروپ کے خلاف کاروائی میں شدت لے کر آئے گا
کسی بھی  علاقے کا محاصرہ کرکے اس میں شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم میں شمار کیا جاسکتا ہے، اسی طرح بین الاقوامی قانون  میں کہا گیا ہےکہ فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے شہری علاقوں کو زیا نقصان نہیں پہنچانا چاے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جس طرح سے غزہ پٹی کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے وہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے، جبکہ انسانی حقوق کی تنظیم  ہیومن رائٹس نے فلسطینیوں کے حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع  Yoav Galant کے بیانات کو نفرت آمیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پٹی کا مکمل محاصرہ کرنا جنگی جرائم میں شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کی طرف سے کئے گئے ایک جائزے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا : اس نے غزہ پٹی کا جامع محاصرہ کر رکھا ہے،  اور اس سے بجلی، پانی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی منقطع کردی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر نے فلسطینیوں کے بارے میں کہا: ” یہ لوگ انسانی شکل میں جانور ہیں ” ، اس لئے اسرائیل ان کے ساتھ جانور جیسا ہی سلوک کرتاہے۔ جسے ہیومن رائٹس نے قابل نفرت اور گھٹیا خیال قرار دیتے ہوئے جنگی جرائم میں شمار کیا ہے، ساتھ ہی اس نے عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پٹی کی طرف جانے والی راہ کو جلد از جلد کھلوائی جاۓ تاکہ وہاں انسانی ضرویات کے سامان پہنچانے میں آسانی ہو۔
بین الاقوامی قانون عام شہریوں کو براہ راست یا عشوائی یا انتقامی شکل میں نشانہ بنانے سے روکتا ہے ، اسی طرح جنگی حربہ کے طور پر عام شہریوں کو بھوکا رکھنے سے بھی روکتا ہے جس کی خلاف ورزی حالیہ بحران میں اسرائیل کی طرف سے کی جارہی ہے۔
بین الاقوامی قانون اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی کے محاصرے کو مسترد کرتاہے، کسی بھی فوجی کاروائیوں کے وقت شہریوں کے تحفظ کے حق کو متعین کرتا ہے اور ایسے جنگی اقدامات کو ممنوع قرار دیتا ہے جن سے عام شہریوں کو تکلیف پہنچے۔
یہ قانون شہریوں  کے املاک پر حملہ کر نے،  تباہ کرنے یا انہیں نقصان پہنچانے سے بھی منع کرتاہے جیسے خوردونوش کی اشیاء، فصلوں اور مویشیوں اور خاص طور پر پینے کے پانی کی سہولیات وغیرہ، اسرائیل نے ان تمام قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوۓ غزہ پٹی کا محاصرہ کرکے غیر اصولی کام کر رہا ہے۔
اللہ تعالیٰ فلسطینیوں کی حفاظت کرے اور ان کی مدد فرماۓ آمین۔
ابو حماد عطاء الرحمن المدنی
المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter