مملکت سعودی عرب کا 93 واں نیشنل ڈے، منظر پس منظر

ابوحماد عطاء الرحمن المدنی / المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو۔

21 ستمبر, 2023
 مملکت سعودی عرب کے بانی شاہ عبد العزیز بن عبدالرحمن الفیصل بہت بہادر اور مہم جو شخصیت تھے، انہوں نے  1902ء میں ریاض شہر کو فتح کرکے اسے آل سعود کا دارالحکومت قرار دیا۔
وہ اپنی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الأحساء، قطیف اور نجد کے متعدد علاقوں پر بھی کنٹرول حاصل کرلئے۔
سلطنت عثمانیہ کے آخری دور میں حجاز پر شریف مکہ حسین کی حکمرانی تھی، جنہوں نے 5جون 1916ء کو ترکی کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا۔  حسین کو نہ صرف عربوں کے مختلف قبائل کی بلکہ برطانیہ کی تائید بھی حاصل تھی۔ 7 جون 1916ء کو شریف مکہ حسین نے حجاز کی آزادی کا اعلان کیا۔ 15 دسمبر 1916ء کو حکومت برطانیہ نے حسین کو شاہ حجاز تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا، اسی دوران شاہ عبد العزیز نے مشرقی عرب کا ایک بڑا حصہ مسخر کرلیا اور  26 دسمبر 1915ء کو برطانیہ کے ساتھ دوستی کا ایک معاہدہ بھی کرلیا۔
5 ستمبر 1924ء کو انہوں نے حجاز کو بھی فتح کر لیا، عوام نے شاہ عبد العزیز کا ساتھ دیا شریف مکہ شاہ حسین نے حکومت سے دست بردار ہوکر اپنے بیٹے علی کو شاہ حجاز بنادیا،  مگر شاہ عبد العزیز کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کے باعث انہیں بھی اپنا تخت چھوڑنا پڑا۔ 13 اکتوبر 1924ء کو شاہ عبد العزیز نے مکہ پر بھی قبضہ کر لیا۔ 5 دسمبر 1925ء کو شاہ عبد العزیز نے مدینہ منورہ کا اقتدار حاصل کرلیا، 19نومبر 1925ء کو شریف مکہ علی نے اقتدار سے مکمل دستبرداری کا اعلان کیا اور ہوں جدہ پر بھی شاہ عبد العزیز کا قبضہ ہوگیا۔
 8 جنوری 1926ء کو شاہ عبد العزیز نے ایک خصوصی تقریب میں مملکت نجدو حجاز کے مکمل اختیارات سنبھالنے کا اعلان کر دیا۔  20 مئی 1927ء کو برطانیہ نے تمام مقبوضہ علاقوں پر جو اس وقت مملکت حجاز ونجد کہلاتے تھے شاہ عبد العزیز کی حکمرانی کو تسلیم کرلیا ،  23 ستمبر 1932ء کو شاہ عبد العزیز نے مملکت نجدو حجاز کا نام تبدیل کرکے ” المملكة العربية السعودية” رکھنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے اپنی ریاست کو منہج سلف صالحین کے عقائد کی روشنی میں تشکیل دے کر بدعات و خرافات کا خاتمہ کردیا۔
 جغرافیائی اعتبار سے مملکت سعودی عرب جزیرہ نما عرب میں سب سے بڑا ملک ہے۔ شمال مغرب میں اس کی سرحد اردن، شمال میں عراق اور شمال مشرق میں کویت، قطر اور بحرین اور مشرق میں متحدہ عرب امارات، جنوب مشرق میں عمان، جنوب میں یمن سے ملی ہوئی ہے جبکہ خلیج فارس اس کے شمال مشرق اور بحیرہ قلزم اس کے مغرب میں واقع ہے۔
سعودی عرب عالم اسلام کا فخر ہے، دو مقدس ترین شہروں کے یہاں وقوع ہونے کی وجہ سے پورے عالم کے مسلمانوں کے دل سعودی عرب کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔  مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ یہ دونوں شہر نہ سعودی عرب کی پہچان ہیں بلکہ ہر عام و خاص مسلمان کو کچھ ایسی انسیت سی ہوگئی ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی  کونے میں کیوں نہ رہتے ہوں ،  جیسے ہی سعودی عرب کے حوالے سے کوئی خبر سماعت یا بصیرت سے گزرے تو ایسی دلچسپی اور اپنائیت کے جذبات سے سرشار ہو جاتے ہیں جیسے اپنے مادر وطن کے لئے ہوں۔
جس طرح تمام ممالک کے لوگ اپنا ایک قومی اور وطنی دن مناتے ہیں اور اس یادگار موقع پر اس ملک کی آزادی اور ترقی کے لئے دی جانے والی قربانیوں اور مجاہدین کو یاد کرتے ہیں۔ اسی طرح سعودی عرب کے لوگ اپنا قومی دن ہر سال 23 ستمبر کو مناتے اور خوشیاں لٹاتے ہیں۔
اس موقع پر سعودی عرب سے روحانی رشتہ مظبوط ہونے کی بنا پر مسلمان اسے اہمیت اور مسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور تمنا کرتے ہیں کہ کہ اللہ تعالیٰ اس ملک کو تا قیامت سلامت رکھے اور اس کو یوں ہی خوشحال اور پھلتا پھولتا شاد و آباد رکھے۔
سعودی عرب میں ہرسال 23 ستمبر کو نیشنل ڈے منایا جاتا ہے، یہ دن 1932ء شاہ عبد العزیز بن عبدالرحمن آل سعود کے ذریعے سعودی عرب کے یوم تاسیس کے طورپر منایا جاتا ہے، اس یوم کی مناسبت سے تمام سرکاری ادارے بند رہتے ہیں۔ سعودی عرب میں اس قومی دن  پر  لوک گیتوں کے رقص، روایتی گانوں اور تہواروں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ سڑکوں اور عمارتوں کو سعودی پرچموں سے سجایا جاتا ہےاور لوگ سبز اور سفید لباس زیب تن کرتے ہیں، جگہ بجگہ سبز اور سفید سعودی غبارے لگاۓ جاتے ہیں۔
 اس سال بروز سنیچر 23 ستمبر کو سعودی عرب کا نیشنل ڈے ہے۔ سعودی عرب کے قیام کو 93 برس مکمل ہونے پر نیپال میں بسنے والا ہر فرد سعودی حکومت اور عوام کی خوشیوں میں شریک ہے، اس موقع پر ہمیں سعودی عرب کے عظیم بانی شاہ عبد العزیز بن عبدالرحمن آل سعود کی ولولہ انگیز جدو جہد سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ زندگی کے کسی موڑ پر مشکلات سے گھبرانا نہیں بلکہ مردانہ وار مقابلہ کرنا چاہئے،  اللہ کی مدد بھی ان کو حاصل ہوتی ہے جو انتھک جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔  ہم سعودی حکومت اور باشندوں کو دل کی گہرائی سے قومی دن پرمبارک بادی پیش کرتے ہیں۔
ابو حماد عطاء الرحمن المدنی
المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter