نیپال:خوشحال "پریوار” پر بٹول میں دو روزہ سیمینار کا انعقاد۔ مہمان خصوصی مولانا مشہود خان نیپالی کی شرکت

30 مئی, 2023

زاھدآزاد جھنڈانگری/ کیئر خبر

اولاد اللہ کی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت ھے-اس دنیا کا انسان چاہتا ہے کہ اس کی نسل باقی رھے ‘بڑھے اور پھلے پھولے -اسلام نسلوں کو بڑھانے اور اسے فروغ دینے کا حکم دیتا ہے ۔اسلامی تعلیمات بتاتی ھے کہ ایسی عورت سے شادی کی جائے جو زیادہ بچہ پیدا کرنے والی اور محبت کرنے والی ہو۔

ان خیالات کا اظہار پروگرام کے مہمان خصوصی نائب صدر ۔۔۔مولانا مشہود خان نیپالی نے کیا ۔ آپ نے آگے کہا کہ اس طرح کے پروگرام کے انعقاد پر ھم آپ لوگوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

آپ حضرات مبارک باد کے مستحق ہیں ۔اس قسم کے پروگرام کا انعقاد برابر ہوتے رھنا چاہیے

ڈاکٹر عبد الغنی القوفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خوشحال پریوار کا یہ پروگرام قابل صد شتائش ھے ۔اسلام نے تربیت اولاد پر خصوصی توجہ دی ھے اسلام اولاد کے درمیان تفریق اور امتیازی سلوک سے منع کرتا ھے ۔والدین کو چاھئیے کہ بچوں کے درمیان مساوات قائم رکھیں

یہ پروگرام نیپال کے معروف پہاڑی شہر "بٹول "کے مہاراجہ رزورڈ میں منعقد ھوا جس کے اھم ذمے دارپروگرام کے ایڈوائزرو مسٹر پوم نراین پوڈیل نے کہا کہ

"زچگی پیدائش کے دوران عورتوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ مسلمانوں میں ہے۔جسے حالت حمل اور زچگی کے دوران ضروری طبی سہولیات فراہم کرکے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ بچوں کی پیدائش پر مسلمانوں کے یہاں 318/مائیں اس دنیا سے رخصت ہو جاتی ھیں ۔جبکی نیوار برادری میں 108/مائیں مرجاتی ھیں ۔برہمن کے یہاں 182/دلتوں کے یہاں 273/اور مدھیسیوں کے 307/ماوں کی موت زچکی” پیدائش” کے وقت ماؤں کی اموات ھوتی ھے ۔جب کہ قومی سطح پر سالانہ اموات کی شرح 229/ھی ھے ۔

صوبائی صدر مسٹر (UNFPA) رام بہادر تھاپا نے اپنے بیان میں کہا بچے کی پیدائش کے بعد جانچ ضروری ھے ۔جبکہ چک جانچ ANCکی شرح.45/جبکہ بچوں کا چک آپ صرف 30/فیصدی ھے اور قومی سطح کا تناسب بھی

یہی ھے

برہمنوں کے یہاں 54/اور نیوار برادری کےکل 75/اور 54/فیصدی کے مقابلے میں مسلمانوں کی شرح کم ھے ۔

پروگرام ” خوشحال پریوار” کے آرڈینیٹر مسٹر رام نارائن شاہ نے کہا کہ واضح رہے کہ مسلمانوں کے یہاں 1000/بچوں میں 80/بچوں کی موت واقع ہوتی ہے جبکہ قومی سطح پر یہ شرح68/ھی ھے۔غذائی قلت کے سبب مسلمانوں اور دلتوں کے بچوں کا وزن وقد وقامت دوسری برادریوں کے مقابلے میں بہت کم ھے۔

جس کی اصل وجہ لا پرواہی اور وقت پر طبی سہولیات حاصل نا کرنا ھے تلوجن کھمرے نائب صدر۔ بھی پروگرام میں بنفس نفیس موجود تھے

مولانا نیاز احمد مدنی حفظہ اللہ نے مسلسل دو دنوں سے پروگرام کو نہایت ھی خوش اسلوبی کے ساتھ چلایا اور بتایا کہ” خوش حال خاندان” پریوار کے چار اھم نکات ھیں

1/تعلیم ۔ 2/صحت ۔3/صحت مندکھانا ۔4/جائیداد یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ھے کہ سب میں ھم ھی پیچھے ھیں

مولانا نیاز احمد مدنی نے بتایا کہ اس سیمنار میں 6/اضلاع کے لوگوں نے شرکت کی 1/کپل وستو ۔2/روپندیہی 3/نول پراسی ۔4/دانگ۔5/بانکے ۔6/بردیا ۔کے علماء کرام ۔

مدارس اسلامیہ کے ذمے داران ۔آئمہ مساجد۔و

صحت مراکز کے خصوصی نمائندے

صحت مراکز کی دو خواتین نے بھی پروگرام میں شرکت کی ۔

پروگرام بہت ھی کامیاب رہا اس قسم کے سیمنار کی ضرورت ملک کے مختلف گوشوں میں ھے

تاکہ مسلمانوں کے صحت وغیرہ کو باصحت بنایا جاسکے

قابل شد مبارک باد ھیں وہ لوگ جنہوں نے اس طرح کا پروگرام منعقد کیا ۔

مسٹر پوم نراین پوڈیل

مسٹر رام بہادر تھاپا۔

مسٹر رام نارائن شاہ

مسٹر تلوچن کھمرے

یقیناً صحت زندگی ھے اور بیماری موت

صحت مند رھیں خوش رھیں اور "خوشحال پریوار” کی خوشحالی برقرار رکھیں

اللہ آپ سب کو بصحت وسلامت رکھے آمین

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter