نیپالی کانگریس کمیونسٹ اتحاد کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف’ وزیر اعظم پرچنڈ ١٠ جنوری کو اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے

7 جنوری, 2023

کٹھمنڈو / کئیر خبر
نیپالی کانگریس جو ایوان نمائندگان کی سب سے بڑی پارٹی ہے، نے پرانے انتخابی اتحاد کو بحال کرنے اور نیے اتحاد کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف ہوگئی ہے- اور مختلف لیڈران سے بات چیت کو تیز کر دیا ہے-

سینئر کانگریسی قائدین نے کہا کہ گزشتہ دنوں مختلف سیاسی جماعتوں کے سرکردہ قائدین کے ساتھ ملاقاتیں انتخابی اتحاد کو بحال کرنے کی کوشش ہے۔ "ہم نے ماؤسٹ سینٹر اور دیگر جماعتوں کے ساتھ ایک انتخابی اتحاد قائم کیا تھا اس امید کے ساتھ کہ یہ طویل مدت تک جاری رہے گا۔ لیکن کچھ وجوہات کی بناء پر، ایسا نہیں ہو سکا کیونکہ ماؤسٹ سینٹر نے ایمالے کی قیادت والے اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ ایک سینئر کانگریسی لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا۔

کانگریس کے نوجوان لیڈر رام ہری کھا تیواڈا نے کہا کہ انہوں نے سی پی این (ماؤسٹ سینٹر) کے چیئرمین اور وزیر اعظم پشپا کمل دہال سے کہا ہے کہ وہ 20 نومبر کے انتخابات سے پہلے تشکیل پانے والے این سی کی قیادت والے اتحاد میں آئیں۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم دہال کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ان کی پارٹی کو این سی کی قیادت والے اتحاد میں شامل کیا جائے،”

این سی کے صدر دیوبا، جو سابق وزیر اعظم بھی ہیں، نے جمعہ کو سی پی این (یونیفائیڈ سوشلسٹ) کے چیئرمین مادھو کمار نیپال سے ملاقات کی۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے 20 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل بنائے گئے اتحاد کو بحال کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سے پہلے جمعرات کو دیوبا نے جنتا سماجوادی پارٹی (جے ایس پی) کے چیئرمین اپیندر یادو کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر میٹنگ کی۔ ان کے قریبی رہنماؤں نے بتایا کہ دیوبا نے بدھ کو سی پی این (ماؤسٹ سینٹر) کے رہنما جناردن شرما سے بھی ملاقات کی۔ کہا جاتا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ابھرتے ہوئے سیاسی منظرناموں اور دہال کو پارلیمنٹ میں مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہنے کی صورت میں این سی کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ دیوبا نے این سی لیڈر کرشنا سیٹولا اور پورن بہادر کھڑکا کو وزیر اعظم دہال سے ملاقات کرنے کے لیے اپنے سفیر کے طور پر بھیجا تھا۔ این سی کے سینئر لیڈر رام چندر پوڈیل بھی سی پی این (یونیفائیڈ سوشلسٹ) سمیت حکمران اتحاد کے مختلف اتحادیوں کے لیڈروں کے ساتھ خاموش مذاکرات کر رہے ہیں۔

دہال کو 26 دسمبر کو یو ایم ایل، راشٹریہ سوتنتر پارٹی (آر ایس پی)، راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی (آر پی پی)، جنتا سماج وادی پارٹی (جے ایس پی)، جنمت پارٹی، ناگرک انمکتی پارٹی اور تین آزاد سمیت 169 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت سے نیا وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم دہال موجودہ آئینی شق کے مطابق 10 جنوری کو پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ آرٹیکل 76(2) کے تحت مقرر کردہ وزیراعظم کو تقرری کے 30 دنوں کے اندر پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter