چین عرب کانفرنس: مسئلہ فلسطین کے حل اوربیجنگ کے ساتھ شراکت کے فروغ پرمتفق
رياض/ واس
چین عرب سربراہ کانفرنس برائے تعاون وترقی جمعہ کو سعودی ولی عہد ووزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں اختتام پر24 سفارشات پرمشتمل اعلامیہ جاری کردیا۔ چین اورعربوں کے درمیان اسٹراٹیجیک شراکت کے استحکام کی مشترکہ خواہش کی گئی۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق چین عرب سربراہ کانفرنس خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پرمنعقد کی گئی جس میں عرب لیگ کے رکن ممالک اورچینی صدر شریک ہوئے۔
مشترکہ اعلامیہ میں بہتر مستقبل کے لیے مکمل تعاون اور مشترکہ ترقی کے حصول کےلیے اسٹراٹیجیک شراکت پرزوردیا گیا۔
اقوام متحدہ کے منشور میں مذکورمقاصد اوراصولوں کی پابندی کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
بین الاقوامی قانون اورکثیر فریقی جدوجہد پرمبنی عالمی نظام کے تحفظ کےلیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی۔
مسئلہ فلسطین کو مشرق وسطی کا سب سے بڑا مسئلہ مانتے ہوئے دوریاستی حل پرزوردیاگیا۔
بین الاقوامی امن وترقی کے حوالے سے چین کی کاوشوں پرقدر ومنزلت کا اظہار کیا گیا خاص طورپرچینی صدر کے عالمی امن انیشیٹو اوربین الاقوامی ترقی کی تعریف کی گئی۔
گیا کہ نئے دور کی سمت میں آگے بڑھنے کے لیے مشترکہ مستقبل کی خاطرچین عرب سماج کی تشکیل کےلیے جملہ وسائل بروے کارلائے جائیں گے۔
اہم مفادات سے تعلق رکھنے والے مسائل کے سلسلے میں فریقین ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی مشاورت اورتعاون جاری رکھیں گے۔
عرب ممالک متحدہ چین کے حصول کے پابند تھے اوررہیں گے۔ مختلف حوالوں سے چین اورعرب ممالک کے درمیان لین دین کو فروغ دیا جائے گا اورمشترکہ ترقیاتی چیلنجوں سےنمٹا جائے گا۔
علاقائی مسائل اوربحرانوں کے یاسی حل کےلیے علاقائی اورعالمی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔
مشترکہ اعلامیہ میں یوکرین بحران کے سیاسی حل ، غربت کے خاتمے کے حوالے سے مشترکہ تعاون امن ترقی ، انصاف ، جمہوریت اورآزادی کی قدروں کو راسخ کرنے انسانی حقوق کے سلسلے میں عالمی تعاون ، موسمیاتی تبدیلوں سے نمٹنے کےلیے جاری بین الاقوامی کوششوں پرزوردیا گیا۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ آئندہ چین عرب سربراہ کانفرنس چین کی میزبانی میں ہوگی تاریخ کا تعین دونوں فریق کریں گے۔
آپ کی راۓ