علم وتحقیق کا شمس (سورج)مکہ میں غروب ھو گیا: زاھدآزاد جھنڈانگری

معارف شیخ الاسلام ابن تیمیہ۔ابن قیم کا انسایکلوپیڈیا تھے علامہ شیخ عزیر شمس الحق رحمہ اللہ: علماء كرام

17 اکتوبر, 2022

سورج”شمس” ھوں زندگی کی رمق چھوڑ جاونگا
میں ڈوب بھی گیا تو شفق چھوڑ جاونگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زاھدآزاد جھنڈانگری
( کیئر خبر / کاٹھمنڈو)

گزشتہ رات مکہ میں علم وتحقیق کا” شمس "نیر تاباں مکہ میں غروب ھو گیا انا للہ و انا الیہ رجعون
شیخ علامہ عزیر شمس کے انتقال سے جو بڑا خلا پیدا ہوا ھے وہ ایسا خلا ھے جو مستقبل قریب میں پر ھوتا نظر نہی آتا ھے
شیخ محترم سے میری پہلی ملاقات 1984/میں احمدیہ سلفیہ دربھنگہ میں ھوئی تھی وہ آخری انجمن کے مہمان خصوصی کی حیثیت دربھنگہ آئے ھو ئے تھے ۔
دوسرے ملاقات 1998/مکہ میں ھوئی تھی وہ اپنے رھائش لے گئےاور رات کا کھانا کھلایا میرے والد محترم و گھر کے تمام لوگوی کی خیریت معلوم کرتے رھے
وہ کئی بار میرے گھر نیپال آتے رہے ھیں
شیخ محترم علامہ اقبال کے غیر محدانہ اشعار کا آپریشن کرتے رھتے تھے وہ اردو و فارسی عروض کے،ماھرین میں سے تھے
آپ نے فارسی عروض پر پی ایچ
کا مقالہ بھی تیار کیا تھا
آپ نے سیکڑوں علماء و فضلاء کا تعاون ان کے پی ڈی کے مقالے میں کیا اور بلا کسی معاوضہ کے
علامہ البانی رحمہ اللہ آپ کے بہت قدر دان تھے آپ علم وفضل کا مجسمہ تھے اللہ
مغفرت فرمائے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں
آپ کے انتقال پر ھند ونیپال کے بے شمار علماء کرام نے اپنے خیالات کا اظہار یوں فرمایا ھے
جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر نیپال کے ناظم اعلی مولانا عبد العظیم مدنی نے کہا ” عالم اسلام کی عظیم علمی شخصیت شیخ عزیر شمس رحمہ اللہ کی وفات جمعیت وجماعت کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے جماعت نے ایسے کلیجے کو کھو دیا ہے جس کو پیدا کرنے کے لئے اسے بہت محنت کی ضرورت ہے
وہ علم کا سمندر تھےجس کی گہرائی کا کوئی اندازہ نھیں ہے ان کی تحقیقی خدمات موجودہ علماء کے لئےمشعل راہ تھیں
جس فن سے بھی متعلق گفتگو کیجئے محسوس ہوتا تھا کہ شیخ محترم اسی فن کے متخصص ہیں
کسی کی بھی وفات پر عمومی طور پر لکھ دیا جاتا ہے کہ ایسی شخصیتیں صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں لیکن یہ تو شیخ عزیر شمس رحمہ اللہ پر زیادہ صادق آتی ہیں
آپ کی شخصیت اور حیات وخدمات پر مضامین کے انبار آئیں گے جس سے معلومات میں اضافہ ہوگا اور پھر علمی دنیا کے ساتھ وہ حضرات بھی استفادہ کر سکیں گے جن کی نظروں سے شیخ رحمہ اللہ کی شیخ رحمہ اللہ کی شخصیت پوشیدہ تھی
اللہ رب العالمین شیخ محترم کی مغفرت فرمائے۔”
مولانا مطیع اللہ مدنی استاد جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر نے کہا "علامہ شیخ محمد عزیر شمس کی وفات واقعی وفات حسرت آیات ہے
علم وتحقیق بحث وریسرچ کا آفتاب عالم تاب غروب ہوگیاہے
اللہ تعالیٰ نے علوم ومعارف کا گنجینہ بنایا تھا
ذہانت وذکاوت حفظ وذاکرہ کی قوت عطا کی تھی
آپ کتاب وسنت کے زبردست عالم تھے بحث وتحقیق ترجمہ وتالیف کا خوب کام انجام دیا
معارفِ شیخ الاسلام ابن تیمیہ وابن قیم کا چلتا پھرتا انسائکلو پیڈیا تھے
تمام علوم و فنون پر عبور حاصل تھا
اپنی تحقیقات و تصنیفات سے اسلامی لائبریری کو مالا مال کر دیا
اسلامی تاریخ پر کامل دستگاہ رکھنے والے تھے علماء اعلام اور کے تراجم کے زبردست واقف کار تھے
ایسی نابغہ روزگار ہستی صدیوں میں جنم لیتی ہے
آپکی وفات سے علم کثیر اٹھ گیا ”
مہتمم جامعہ ڈاکٹر سعید احمد اثری نے اپنے خیالات کا اس طرح کیا اللہ تعالیٰ شیخ عزیر شمس کی بشری لغزشوں کو درگزر فرما کر جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے شیخ رحمہ اللہ کی تمام خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے اور اجر جزیل سے نوازے اور صدقہ جاریہ میں شمار فرمائے آمین اس میں کوئی شک نہیں کہ ممدوح رحمہ اللہ ایک عظیم شخصیت کے مالک تھے علمی دنیا میں ان کا اپنا ایک الگ ہی نرالا انداز تھا . ممدوح رحمہ اللہ ایک عظیم بیباک حاضر جواب داعی اورمؤلف مصنف مدرس نیز محقق دوراں کے نام سے خوب خوب یاد کیے جائیں گے. ان شاء اللہ. خدا بخشے بڑی خوبیاں تھیں مرنے والے میں”
فضیلۃ الشیخ علامہ عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ کویت نے درد وکرب سے ڈوبی آواز میں فرمایا
"آپ عصر حاضر کے عظیم محقق مدبر مصنف تھے آپ کے انتقال سے سرمایۂ افتخار اھلیحدیث کا عظیم نقصان ھوا ھے
1997/میں آپ سے میری پہلی ملاقات ھوئی اور اس کے بعد سے ایک گہرا تعلق قائم ھو گیا ابھی چند روز قبل9/اکتوبر کو آپ کےمختلف پروجیکٹس سے متعلق تفصیلی گفتگو ھوئی تھی آپ کے انتقال سے دل بہت مغموم ھے پر اللہ کے فیصلے پر راضی ھو اللہ مغفرت فرمائے آمین
ناظم جمعیت اہلحدیث حلقہ کوا پور کے معروف ڈاکٹر نور اللہ اثری نے کہا "شیخ عزیر شمس مدتوں سے علم وعلماء سے منسلک رھے اور آپ نے پوری زندگی علمی خدمت میں صرف کر دی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بوڑھا شجر بھی اب ساتھ چھوڑ گیا ھے

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter