برطانیہ: امتیازی سلوک کے باعث مسلم شہریوں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ

19 جولائی, 2022

لندن/ ايجنسى

برطانیہ کے مسلمانوں کو عیسائیوں کے مقابلے میں بے روزگاری کا سامنا ہے۔ ایک ریسرچ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق برطانوی منڈی میں مذہب اور رنگ کی بنیاد پر تفریق موجود ہے۔

یونیورسٹی آف برسٹل کے محقق سمیر سویدا نے یہ تحقیق کی ہے، انہوں نے کہا کہ ملازمتیں فراہم کرنے میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔

تحقیق میں ثابت ہوا کہ مسلمانوں کے لیے ملازمت کے کم مواقع ان کی سماجی و معاشرتی اقدار کی وجہ سے ہیں۔

سمیر سویدا نے کہا کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو اپنے مذہبی عقائد کی بنیاد پر سب سے زیادہ امتیازی سلوک کا سامنا ہے چاہے ان کی تعلیم، عمر، زبان پر عبور اور صحت اچھی ہی کیوں نہ ہو۔

پاکستانی، بنگلہ دیشی، سیاہ فام افریقی اور کیریبیئن ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو ملازمتوں کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔

ریسرچ میں برطانیہ کے ادارے سے حاصل کردہ گزشتہ 10 سال کا ڈیٹا شامل کیا گیا جس میں ایک لاکھ افراد کے سماجی و معاشی حالات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

مردوں میں سیاہ فام کیربیئن افراد کے لیے ملازمت کا حصول مشکل ہے جبکہ خواتین میں پاکستانی خواتین کو بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter