حجاج كرام کی خدمت میں مملکت سعودی عرب کا کردار
محمد ہارون بن شیخ طیب التيمي/ مدرس مدرسہ دارالکتاب والسنہ سروٹھا روتہٹ نیپال
حج دین اسلام کا ایک مقدس رکن ہے جو ہر مسلمان عاقل بالغ اور مستطیع پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے جس کی ادائیگی کیلئے دنیا کے مختلف گوشوں سے مسلمان مکہ مکرمہ میں جمع ہوتے ہیں اور اس مقدس فریضے کو ادا کرتے ہیں زمانہ قدیم میں لوگ پر خطر وپیچیدہ راستوں سے گزرتے ہوئے مکہ پہنچتے تھے اور غربت وافلاس کی وجہ سے مختلف قسم کی پریشانیوں کو جھیل کر اس فریضے کو ادا کرتے رہے
مگر الحمدللہ جب سے مملکت سعودی عرب کا قیام عمل میں آیا تب سے آج تک حج اور حاجیوں کے لئے مختلف سہولیات فراہم ہوتی چلی آرہی ہے اتنے بڑے اجتماع اور لوگوں کی بھیڑ کو کنٹرول کرنا نیز ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنا لائق تحسین عمل ہے چنانچہ
مملکت سعودی عرب کا نام ذہن میں آتے ہی انسان خوشی سے سرشار ہو جاتا ہے۔ اس کے دل میں بیت اللہ اور مسجد نبوی کا پاکیزہ اور مقدس ماحول آجاتا ہے مکہ مکرمہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مولد و منشا ہے۔ جب کہ مدینہ منورہ آپ کی ہجرت گاہ اور مدفن ہے۔ دونوں بے شمار رحمتوں برکتوں اور فضیلتوں والے شہر ہیں مکہ مکرمہ میں جنت کا پتھر حجراسود ہے تو مدینہ منورہ میں روضہ مسجد نبوی جنت کا حصہ ہے۔ عرب دنیا کی سب سے بڑی مملکت سعودی عرب کی بنیاد 1932 میں شاہ عبدالعزیز یزید بن عبد الرحمن آل سعود نے رکھی۔ 21 لاکھ مربع کیلو میٹر پر پھیلے ہوئے ہوئے اس خطے میں جو کہ بر اعظم ایشیا، یورپ اور افریقہ کے سنگم پر واقع ایک اسلامی اور مثالی مملکت ہے جو دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جس کا دستور قرآن و سنت ہے۔ اور سعودی عرب کے حکمرانوں کا مقصد نظام اسلام کا قیام اور مسلمانان عالم کے لئے ملی تشخص کا جذبہ ہے۔ سعودی عرب کے حکمران خادمین حرمین شریفین نے امت مسلمہ کے لئے جو خدمات سر انجام دی ہیں وہ تاریخ کا ایک روشن باب ہے دنیا بھر میں جہاں کہیں اور کبھی امت مشکل وقت آیا سعودی عرب سب سے پہلے وہاں اعانت اور مدد کے لئے پہنچا۔ بلکہ اگر عادلانہ موازنہ کیا جائے تو امت مسلمہ کے لیے پیش کردہ دیگر اسلامی ممالک کی خدمات سعودی عرب کی خدمات کا عشر عشیر بھی نہیں ہے
خاص طور پر حج اور حاجیوں سے متعلق مملکت سعودی عرب کے عظیم خدمات ہیں جس کی چند جھلکیاں ذیل کے سطور میں ذکر کیے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
امن و امان کا قیام :مختلف قبائل كى اخلاقى اصلاح كى اور اس ضمن میں سرداران قبائل كونوٹس ديا كہ جس قبيلے کے علاقے ميں حاجيوں پر ظلم ہوگا اس قبيلے كا سردار اس كا ذمہ دار ہوگا.
حفاظتی و سیکیورٹی سنٹر کا قیام :حاجیوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے کئی بڑے مراکز قائم ہیں تاکہ حجاج کرام امن و سکون کے ساتھ بغیر کسی دہشت وخوف کے فریضہ حج ادا کرسکے اس کام کے لیے سیکورٹی دستے،پولس اہلکار اور دیگر عملے کا سہارا لیا جاتا ہے۔۔۔
حاجیوں کے لئے طبی سہولیات :دوران حج حاجیوں کی صحت وتندرستی کا مکمل خیال کرتے ہوئے مملکت سعودی عرب حج کے دنوں میں مختلف مقامات مکہ مدینہ، منی، مزدلفہ ،عرفات میں طبی مراکز کا قیام کرکے تمام طبی مراعات و سہولیات کے ساتھ حاجیوں کے لئے ہمہ وقت ایمرجنسی خدمات فراہم کرتی ہے ۔یہاں تک کہ ہیلی پیڈ کا انتظام رہتا ہے تاکہ ایمرجنسی کے حالات میں حاجیوں اور معتمرین کو بہتر علاج کے لیے فوری طور پر مناسب طبی مرکزوں تک پہنچایا جا سکے۔۔۔۔۔
خانہ کعبہ اور مسجد نبوى كى توسيع: ان دونوں مسجدوں كو اللہ كے فضل وكرم سے سعودی حکمرانوں نے مختلف مراحل میں اتنا وسيع بنا ديا ہے كہ مكمل راحت كے ساتھ لاكھوں لوگ بيك وقت اس كے احاطے ميں آسانی کے ساتھ اللہ کی عبادت، طواف ،سعی اور زیارت کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
صفائى ستھرائی کا بہترین نظم :ہزاروں اور لاكهوں كى بھيڑ ميں گندگى اور كچڑے كا ايك نہايت خراب تصور ذہن ميں آتا ہے،باوجود اس کے موسم حج میں صفائى كے لئے اتنے جديد آلات اور اتنے عملہ ہوتے ہيں داخل حرم سے لیکر راستوں اور عام جگہوں پر بھی صفائی کا عمدہ انتظام ہوتا ہے تاکہ ضیوف الرحمن کو گھٹن محسوس نہ ہو ۔۔۔
زمزم پلانٹ: يہ پلانٹ مكہ مكرمہ ميں شاه عبد اللہ كے عہد ميں ستر كروڑ ريال كى لاگت سے بنايا گيا ہے، يہاں دنيا كى جديد اور اعلى ترين ٹكنالوجى كے ذريعہ آب زمزم كى صفائى، پيكنگ اور سپلائى ہوتى ہے، تاكہ كسى طرح كى آلودگى كا خطرہ باقى نہ رہے، اور وافر مقدار ميں پانى كى سپلائى ہوسكے، اس كى كيپيسيٹى بتائى جاتى ہے كہ يوميہ پچاس لاكھ ليٹر پانى كى صفائى ہوسكتى ہے، اور دس ليٹر كے دو لاكھ گيلن پيك كئے جاسكتے ہيں، صفائى كے بعد مسجد حرام تك بذريعۂ پائپ لائن سپلائى كيا جاتا ہے، اور روزانہ مسجد نبوى تك بذريعۂ ٹينكر عام دنوں ميں ايك سو بيس ٹن اور موسم حج ميں دوسو پچاس ٹن پانى سپلائى كيا جاتا ہے۔۔۔۔
حاجیوں کی رہنمائی کے لیےجدید ٹیکنولوجی کا استعمال : سعودی عرب کی وزارت برائے اسلامی امور نے حج و عمرہ کی ادائیگی کو آسان اور سہل بنانے کے لیے موجودہ ٹکنالوجی سے ہم آہنگ پروگرامز تیار کر رکھا ہے جن کے تحت حاجیوں کی آمد و رفت کے لیے جو بسیں خاص ہیں ان میں اسکرین لگا دیے جاتے ہیں جن پر مشہور عالمی زبان میں پروگرام چلاکر حاجیوں کی مکمل رہنمائی کی جاتی ہے تاکہ حج کی صحیح ادائیگی ہوسکے ۔۔۔۔
اس کے علاوہ فقہ وفتاوى کیلئے ٹال فری نمبر پر حج سے متعلق مسائل بیان کئے جاتے ہیں ۔۔۔
کتابوں، کیسٹوں اور مختلف زبانوں میں پمفلٹ تقسیم کئے جاتے ہیں نیز توجیہ وإرشاد وترجمہ کیلئے مختلف زبانوں کے مترجمین مکہ ومدینہ کے اندر بحال کئے جاتے ہیں تاکہ حاجیوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو ساتھ ہی ساتھ قرآن وحديث کی خلاف ورزی نہ ہوسکے ۔۔۔۔۔
اللہ تعالی مملکت سعودی عرب کی حفاظت فرمائے، اس کی مختلف خدمات کو قبول کرے نیز شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان حفظهما اللہ کو صحت و تندرستی عطا کرتے ہوئے مزید اسلام ومسلمانوں کی خدمت کی توفیق بخشے ۔۔۔۔
آمین یا رب العالمین
آپ کی راۓ