ہائی بلڈ پریشر ایک قاتل مرض

22 فروری, 2019

بلڈ پریشر یا خون کا دباؤ انسانی جسم میں اللہ تعالیٰ نے ایک انتہائی پیچیدہ نظام کے تحت متوازن رکھا ہوا ہے ۔آپ کا دل جو خون کو انسانی جسم میں خون کی مختلف نالیوں میں پمپ کرتا ہے اور نالیوں میں خون کا دباؤ نالیوں کی سختی پر انحصار کرتا ہے عمر کے ساتھ ساتھ اور غذا میں چکنائی کی زیادتی سے خون کی نالیوں کے سکڑنے اور پھیلنے کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے نالیوں میں تناؤ بڑھ جاتا ہے اور دل کو زیادہ زور لگانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے پریشر بڑھ جاتا ہے ۔

اس کو سمجھنے کے لئے ایک سادہ سی مثال اگر آپ گھر میں پودوں وغیرہ کو پانی دینے کے لئے ربر کا پائپ استعمال کریں اور اگر آپ پائپ کو دباکررکھیں گے تو پانی کی دھار پر یشر بڑھ جانے کی وجہ سے دور تک جائے گی۔
دیکھا گیا ہے کہ تقریباً 15فیصد لوگ بلند فشارِ خون کا شکار ہیں اور بہت سے لوگوں کوتو اس کا پتہ بھی نہیں چلتا ہے اور اچانک کسی معائنے کے دوران پتہ چلتا ہے کہ خون کا دباؤ زیادہ ہے ۔آج کل کے دور میں زندگی میں تناؤ مرغن غذاؤں کی زیادتی اور ورزش کا نہ کرنا اور پیدل نہ چلنا بھی بلند فشار خون کا سبب بن رہا ہے ۔بلند فشار خون کے 80سے 90فیصد مریضوں میں اس کی وجوہات کا علم نہیں ہوتا۔لیکن دیکھا گیا ہے کہ اس کا رجحان اکثر خاندانوں میں پایاجاتا ہے ۔جس طرح ذیابیطس کا مرض ہے ۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال بھی بلند فشار خون کا سبب بن جاتا ہے اس لئے کھانے میں نمک کا استعمال اعتدال سے کرنا چاہئے۔
بلندفشار خون کی چند ایک وجوہات
-1 خون کی بڑی نالی میں رکاوٹ جو دل سے نکلتی ہے ۔
-2 گردوں کی مختلف بیماریاں ہیں ۔
-3 انسانی جسم میں مختلف ہارمون کی کمی بیشی ۔
-4 عورتوں میں مانع حمل دواؤں کا استعمال وغیرہ۔
بلند فشار خون کی علامات
-1 اکثر معمول کے چیک اپ کے دوران صحت مند لوگوں میں دیکھا گیا ہے ۔
-2 کچھ لوگوں میں اس کی وجہ سے نقصانات یا Side Effectsہوتے ہیں جس کی وجہ سے دل کا کام نہ کرنا یا نظر کا کمزور ہونا۔
-3 دل میں ہلکا ہلکا درد ہونا۔(انجائنا)
-4 اس کے علاوہ سر درد کا رہنا‘چکر آنا اور چڑچڑاپن بڑھ جانا۔
-5 جلدی تھک جانا اور نیند کا نہ آنا۔
-6 کنپٹیوں پر دباؤ محسوس ہونا۔
-7 بعض مریضوں میں پیشاب کا زیادہ آنا اور اکثر رات کو زیادہ پیشاب کرنا گردوں کی خرابی میں ہوتا ہے ۔
جانچ
ECG -1
-2 سینے کا ایکسرے جس سے دل کے بڑھنے کا پتہ چل سکتا ہے ۔
-3 خون میں نمکیات کی مقدار ۔
-4 خون میں چربی (Cholestrol)کی مقدار
-5 گردوں کے ٹیسٹ۔
-6 خون میں شکر کی مقدار
پیچیدگیاں (Complications)
-1 دل کا بڑھ جانا اور دل کا فیل ہونا۔
-2 سانس کا پھولنا خاص طور پر ورزش کے دوران یا رات کو سوتے میں اچانک گھبراہٹ ہونا اور سانس پھولنا۔
-3 نظر کا کمزور ہونا۔
-4 دماغ کی شریان کا پھٹنا۔
-5 فالج کا اثر زبان پر ہونا۔یا جسم پر ہونا بے ہوشی یا دورے کی کیفیت بھی ہوسکتی ہے یہ تو تھیں چند چیدہ چیدہ علامات۔
علاج
کہتے ہیں کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے دوائیں تو اپنے معالج سے معائنے اور ٹیسٹوں کے بعد ہی تجویز کی جا سکتی ہیں ۔اس لئے بیماری کے علاوہ بھی ڈاکٹر سے معمول کا چیک اپ ضرورکروانا چاہئے۔خاص طور پر چالیس سال کی عمر کے بعد تو پابندی سے دل ‘بلڈ شوگر اور خون میں چربی کی مقدار کا چیک اپ پابندی سے کرواتے رہنا چاہئے ۔چند ایک احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں ۔
احتیاطی تدابیر
-1 ہمیشہ پابندی سے ورزش کرتے رہنا چاہئے۔
-2 غذا میں نمک اور چکنائی کا استعمال اعتدال سے کرنا چاہئے ۔اور دیسی گھی کے بجائے تیل کا استعمال کریں ۔
-3 مناسب نیند کم از کم سات سے آٹھ گھنٹے ضرور کرنی چاہئے۔
-4 کوشش کریں غیر ضروری تناؤیا Tensionسے اجتناب کریں ۔
-5 بلڈ پریشر کی کمی نمک اور پانی کے کم پینے اور پانی کے انسانی جسم میں زیادہ اخراج سے ہوتی ہے ۔اس کیلئے مناسب مقدار میں پانی اور نمکیات کا استعمال کرنا چاہئے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter