ناشتہ رکھے آپ کو فٹ

20 فروری, 2019

جسمانی طور پر فٹ رہنے کے لیے ناشتہ ممکنہ طور پر دن کا اہم ترین کھانا ہوتا ہے مگر اس صورت میں جب آپ کچھ اصولوں پر عمل کریں ۔
اگر تو آپ ناشتے کو اہمیت نہیں دیتے تو جان لیں کہ اپنے دن کا آغاز صحت کے لیے ناقص غذا سے کر نا انتہائی نقصان دہ اثرات کا باعث بن سکتا ہے ۔آسٹریلیا کی میکوائر یونیور سٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض 4دن زیادہ چربی اور چینی سے بھر پور ناشتہ کرنا بھی نمایاں دماغی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے ۔اگر آپ جسمانی اور ذہنی طور پر فٹ رہنا چاہتے ہیں تو ناشتے کے ان 3اصولوں پر ہمیشہ عمل کریں جو کچھ زیادہ مشکل بھی نہیں ۔
ناشتے کا وقت
یہ تو طبی ماہرین عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہوتی ہے ،جسے چھوڑ نا جسمانی گھڑی کو متاثرکرکے موٹاپے سمیت کئی طرح کے امراض کا باعث بن سکتا ہے ۔

تاہم گزشتہ سال یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک مخصوص وقت سے پہلے ناشتہ کر لینا موٹا پے سے بچانے بلکہ اس سے نجات کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے ۔تل ابیب یونیورسٹی اور ہیبر و یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت نہ صرف موٹا پے بلکہ مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو ،بلڈ پریشر اور امراض قلب وغیرہ کا خطرہ بڑھاتی ہے ۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ایک مخصوص وقت سے پہلے کھانے سے دونوں گروپس کے افراد کی جسمانی گھڑی کے ان مخصوص جینز میں بہتری آئی جو کہ جسمانی وزن میں کمی کے لیے موثر ہوتے ہیں جبکہ گلو کوز اور انسولین کی سطح بھی بہتر ہوئی۔
پروٹین اور فائبر لازمی
جسمانی وزن میں کمی اسی وقت ممکن ہے جب ناشتے میں غذا کا درست انتخاب کیا جائے،اگر تو آپ فاسٹ فوڈ اور پراسیس غذاؤں کا انتخاب کرتے ہیں تو اس سے ہاضمہ خراب ہوتا ہے جبکہ تو ند نکلنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے ،اس کے مقابلے میں زیادہ پروٹین اور فائبر والی غذائیں جیسے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر آپ لمبی زندگی جینا چاہتے ہیں تو جان بوجھ کر کم کھانا شروع کردیں ۔کیونکہ کم خورا ک سے بڑھتی عمر کے جسم پر پڑنے والے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے ۔
آسٹر یلیا کی ’نیو ساوتھ ویلز یونیورسٹی ‘کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کم کھانا صحت مند اور لمبی زندگی گزارنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے ۔اس طرح جسمانی نظام مسلسل مرمت ہوتا رہتا ہے خاص طور پر کم حراروں پر مشتمل خوراک طویل اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے مدد گار ثابت ہوتی ہے ۔تحقیقی مطالعے کی سر براہ ،ماہر حیاتیات ڈاکٹر مار گوایڈ لر کہتی ہیں کہ کم کھانا جسم کے خلیات کو نقصان دہ تباہی اور کینسر کے خطرے سے بچاتا ہے اور صحت مند بڑھاپے کا سبب بنتا ہے ۔
ممکن ہے کہ خوراک کی مقدار میں کمی کا خیال بہت سے لوگوں کو اچھا نہ لگے لیکن ،ان کی تحقیق کا نتیجہ آگے چل کر اینٹی ایجنگ ادویات بنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے ۔خوراک کی مقدار میں کمی سے خلیات کی ری سائیکلنگ کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے اور جسم کے مرمت کا منظم عمل بھی زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے جس سے انسان کی طویل اور صحت مند زندگی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
جدید تحقیق سے یہ نتیجہ انڈے ،اناج،گریاں ،پھلوں اور سبزیوں کا انتخاب کرنا پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے جبکہ جسمانی تو انائی کی سطح بھی بڑھتی ہے ۔جسمانی وزن میں کمی کے لیے ایسی غذاؤں کا انتخاب ضروری ہے جو بے وقت کھانے کی خواہش دور رکھے جبکہ مسلز بنانے میں مدد دے ۔
ناشتہ کبھی مت چھوڑیں
اگر آپ وقت پر ناشتہ نہیں کریں گے تو دن بھر مسلسل بھوک محسوس ہوتی رہے گی۔
نکالا گیا ہے کہ جن لوگوں کا وزن زیادہ ہے اگر وہ اس میں تھوڑی بہت کمی کرلیں تو اپنی صحت کو در پیش کئی مسائل سے چھٹکارا پا سکتے ہیں ،نیز یہ کہ وہ اس دوا میں کمی کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں جو وہ مختلف بیماریوں کے سلسلے میں کھا رہے ہیں ۔یہ بھی ممکن ہے کہ وزن کم کرنے سے صحت اتنی بہتر ہو جائے گی کہ بعض دو ائیں کھانے کی ضرورت ہی نہ رہے ۔
وزن پر قابو پا کر نہ صرف جسمانی صحت بہتر بنائی جا سکتی ہے بلکہ چستی اور توانائی بڑھ جاتی ہے اور اس طرح طبیعت میں اعتماد پیدا ہوتا ہے اور زندگی سے زیادہ سے زیادہ لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے ۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزن کس طرح کم کیا جائے اور بات کہاں سے شروع ہو؟ جواب یہ ہے کہ وزن گھٹانے کے لئے سنجیدگی سے ابتدا کی جائے اور غذا اور ورزش دونوں کی جانب توجہ دی جائے اور یہ کام کوئی خاص مشکل بھی نہیں ۔جہاں تک غذا کا تعلق ہے روٹی ،چاول ،پاستا ،سبزی اور تازہ پھل خوب کھائیں ۔دودھ ،دودھ سے بنی چیزیں ،گوشت ،مچھلی یا ان اشیاء کے متبادل غذائیں درمیانی مقدار میں اور چکنائی اور شکر والی چیزیں کم کھائیں ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter