منفی سوچ کیسے صحت پر اثر انداز ہوتی ہے ؟

سلیم انور عباسی

1 اکتوبر, 2018

منفی سوچ اور جذبات ہماری جسمانی و دماغی صحت پر اثر انداز ہوتےہیں۔ جو لوگ منفی سوچ رکھتے ہیں ان میں بیمار رہنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ خوش رہتے ہیں اور ہر بات کو ہنسی میں اڑا دیتے ہیں وہ خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ہمارا رونا، کڑھنا، غصہ، پریشانی اور خوف ہمیں بیماری میں مبتلا کرتے ہیں۔ ہمیں کیوں کر خوشی سے صحت ملتی ہے؟آئیے اس بارے میں جانتے ہیں۔

غصہ

غصہ ہمارے جگر پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جب بھی غصہ آئے تو ایک گلاس ٹھنڈا پانی پی لینا چاہیے۔ باقاعدگی سے چہل قدمی بھی غصہ کے جذبات کو آہستہ آہستہ ختم کردیتی ہے۔

اداسی / غم

غم اور دکھ ہمارے دل پر اثر انداز ہوتا ہے۔ کسی قریبی عزیز کی موت، نوکری ختم ہونا یا کسی تعلق کا ختم ہونا اکثر افراد کو دل کا مریض بنا دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق غم ہمارے پھیپھڑوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔

پریشانی / فکر

پریشان ہونا اور فکر کرنا صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔ معمولی باتوں پر بھی پریشان ہونے سے بچنا چاہیے کیونکہ یہ آپ کے معدے پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ڈپریشن اور پریشانی کا شکار اکثر افراد یا تو بہت زیادہ غیر معمولی طریقے سے کھاتے ہیں یا پھر بہت کم کھاتے ہیں۔ فکر اور پریشانی بالوں میں سفیدی، سر درد اور بال جھڑنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ یاد رکھیں، مستقبل کو کوئی نہیں بدل سکتا، جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ لہٰذا آنے والے کل کی فکر چھوڑ کر حال میں خوش رہیں۔

خوف

خوف آپ کے گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور ان کی کارکردگی کو کمزور کردیتا ہے۔ کچھ افراد کو کسی چیز کا فوبیا ہوتا ہے، یہ فوبیا بھی ان کے لیے نقصان دہ ہے، لہٰذا اس کا فوری علاج ضروری ہے۔

دباؤ / تناؤ

ذہنی دباؤ آپ کے دماغ اور دل پر اثر انداز ہوتا ہے۔ فالج کا شکار اکثر افراد ذہنی تناؤ میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مراقبہ، عبادت اور دوستوں، عزیزوں کے ساتھ وقت گزارنے سے ذہنی تناؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

خوشی

خوشی کے بے شمار فائدے ہیں۔ یہ آپ کے اعصاب کو پرسکون اور ذہنی تناؤ کو ختم کرتی ہے۔ گھر والوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنا، اپنی پسند کی کتاب پڑھنا یا فلم دیکھنا، اپنی پسندیدہ غذا کھانا ،یہ وہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں جو آپ کو خوشی دے سکتی ہیں۔

جوش

کسی ایسے شخص سے ملنا جو زندگی سے بھرپور ہو، یا کوئی ایسا کام انجام دینا جو آپ کو جوش و جذبہ سے بھر دے، دل کی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔ جوش و خروش دل کو متحرک کرتا ہے اور وہ اپنے افعال بہتر طور پر انجام دینے لگتا ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ روزانہ کوئی ایک ایسا نیا کام ضرور کریں، جو آپ میںجوش پیدا کرے۔

مثبت سوچ

کسی بھی چیز کے بارے میں مثبت سوچنا آپ کو دل کا مریض بننے سے بچاتا ہے اور دل اپنے افعال بہترین طریقے سے سرانجام دیتا ہے۔

ہنسنا

قہقہہ لگانا اور ہنسنا دماغ میں تناؤ پیدا کرنے والے کیمیائی مادے کو ختم کرتا ہے۔ جب بھی آپ پریشان یا اداس ہوں تو کوئی مزاحیہ کتاب پڑھیں، کوئی مزاحیہ فلم دیکھیں، یا کسی خوش مزاج دوست سے گفتگو کریں جو آپ کو ہنسا سکے۔ ہنسنا آپ کو کئی بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔

گلے لگانا

ماہرین کے مطابق گلے ملنے سےجسمانی و دماغی اعصاب کو سکون ملتا ہے۔ جب بھی آپ اپنے کسی عزیز یا دوست کو پریشان یا اداس دیکھیں تو اسے گلے لگا لیں۔ اس سے دل میں موجود عناد ختم ہوگا اور روح سچی مسرت سے ہم کنار ہوگی۔

منفی سوچ کیوں آتی ہے

لاطینی کی معروف کہاوت ہے کہ’’اگر تم اپنی زندگی بدلنا چاہتے ہو تو سب سے پہلے تمہیں اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا!‘‘ہمیں منفی سوچ کومثبت سوچ میں بدلنا ہوگا،جس کی ایک بہت بڑی وجہ ابتدائی زندگی کے واقعات و سانحات بھی ہیں۔ بعض حادثات ایسے ہوتے ہیں جن کے نتائج منفی ہوتے ہیں اور وہ فرد کی شخصیت پر گہرے منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ یہ اثرات آگے چل کر منفی سوچ کا ذریعہ بنتے ہیں۔ یہیں سے انسان شعوری یا لاشعوری طور پر منفی سوچنا شروع کردیتا ہے۔

سوچ مثبت ہوتی ہے نہ منفی

پیدائشی طور پر سوچ مثبت ہوتی ہے نہ منفی۔ ہم کسی چیز کو پہلی بار سوچتے ہیں تو وہ کچھ اور طرح کی لگتی ہے، پھر سوچتے ہیں تو کچھ اور طرح کی ہوتی ہے۔ جب ایک شے کو بار بار سو چا جاتاہے تو اس کی ایک واضح صورت بن جاتی ہے۔ پھر اس کے متعلق سوچنا آسان ہوجاتا ہے اور پہلے سے بہتر بھی۔

منفی سوچ کا نقصان

عام طور پر ہمیں پتا ہی نہیں لگتا اور کسی بھی موضوع پر ہم غیر محسوس طور پر منفی ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ہمارے اندر منفی سوچ کے راستے بنے ہوئے ہیں اور ہم انھیں کبھی روکنے کی کوشش نہیں کرتے۔

ترغیبی کتابیں پڑھیں

مثبت سوچ کی تشکیل میں ترغیبی (Motivational)کتابوں کا کردار بہت زیادہ ہوتا ہے۔ جس معاشرے میں کامیابی کے حصول کے لیے ایسی کتابیں زیادہ پڑھی جاتی ہیں، وہاں منفی سوچ کم ہوتی ہے

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter