یروشلم میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح سے قبل تشدد، 37 فلسطینی ہلاک

14 مئی, 2018

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے یروشلم میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر غزہ میں ہونے والے مظاہروں کے دوران کم از کم 37 فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

ہلاک شدگان میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ حکام کے مطابق ان مظاہروں میں 1300 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب چھ ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں لیکن امریکہ کا سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم میں منتقل کیے جانے کے بعد ان میں شدت آئی ہے۔

فلسطینی سفارتخانے کی منتقلی کو پورے بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کی امریکی حمایت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ فلسطینی اس شہر کے مشرقی حصے پر اپنا حق جتاتے ہیں۔

مظاہروں کے دوران فلسطینیوں نے ٹائر جلائے اور اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا اور پیٹرول بم پھینکے جبکہ فوجی نشانے بازوں نے مظاہرین پر فائرنگ کی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 35 ہزار فلسطینی حفاظتی باڑ ساتھ ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں شریک ہیں اور اس کے فوجی ضابطۂ کار کے تحت کارروائی کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور ان کے شوہر جیرڈ کشنر یروشلم میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح سے قبل اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے یہ دونوں سینیئر مشیر امریکی سفارتخانے کے افتتاحی پروگرام میں شرکت کریں گے جبکہ صدر ٹرمپ بذات خود وہاں نہیں ہوں گے۔

 

 bshukriyah:B B C

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter