کیا دوران روزہ مسواک کرنا جائز ہے؟

26 مئی, 2018

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

جی ہاں، دوران روزہ مسواک کرنا جائز ہے کیونکہ حدیث میں عموم پایا جا رہا ہے جو کہ بخاری (۸۸۷) اور مسلم (۲۵۲) نے ابو الزناد عن الاعرج عن ابو ہریرہؓ کے طریق سے روایت کی ہے کہ نبی نے فرمایا: ((اگر مجھے اپنی امت کے حرج میں پڑ جانے کا خوف نہ ہوتا تو میں ان کو ہر نماز کو وقت مسواک کا حکم دے دیتا))۔ اس میں روزہ دار اور دیگر سب شامل ہیں اور تمام نمازیں بھی شامل ہیں صبح کی نمازیں ہوں یا شام کی اور یہ قول اکثر اہل علم کا اختیار کردہ ہے، امام ابو حنیفہؒ ،امام مالکؒ اور امام احمدؒ کا بھی ایک روایت کے مطابق یہی مذہب ہے۔ اس قول کی تأیید بخاری کی روایت بھی کر رہی ہے جو کہ عامر بن ربیعہؓ سے تعلیقاََ مروی ہے ، فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ کو دیکھا کہ وہ روزے کی حالت میں مسواک فرما رہے تھے۔ امام احمد، ابو داؤد اور ترمذی نے اس روایت کو عاصم بن عبیداللہ عن عبد اللہ بن عامر بن ربیعہ عن ابیہ کے طریق سے موصولاََ ذکر کیا ہے، اور عاصم کو ابن معین اور بخاری نے ضعیف قرار دیا ہے اور اسی وجہ سے امام بخاری نے اپنی کتاب میں انہیں صیغہ تمریض کے ساتھ ذکر کیا ہے۔

بحر حال ایسی کوئی صحیح حدیث موجود نہیں جس سے روزہ دار کیلئے مسواک کے استعمال کی ممانعت پر استدلال کیا جا سکے، مسواک چونکہ روزہ دار اور دیگر سب کیلئے ہر نماز کے وقت مسنون ہے اس لئے اس کے کرنے میں کوئیحرج نہیں، ہاں بعض اہل علم نے گیلی مسواک کے استعمال کو مکروہ کہا ہے کیونکہ اس میں خدشہ ہے کہ کوئی ریشہ وغیرہ یا اس کا پانی نگلا جائے لہذا اس قسم کی مسواک سے اجتناب بہتر ہے، واللہ اعلم۔

 بشکریہ  خالد المصلح

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter