شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے چین کا پہلا غیر ملکی دورہ کیا، کم جونگ ان نے بیجنگ میں چینی صدر شی سے ملاقات کی، ملاقات میں متعدد امور پر بات چیت کی گئی۔
چینی خبرایجنسی کے مطابق کم جونگ ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں اور امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان بات چیت چاہتے ہیں۔
کم جونگ ان نے کہا کہ جزیرہ نماکوریاسےجوہری ہتھیاروں کےخاتمےکامسئلہ حل ہوسکتاہےاورخطےمیں امن اوراستحکام کا ماحول پیداکیاجائے،انہوں نے مزید کہا کہ چینی صدرسےباہمی دلچسپی کے امور پر سمجھوتے سے مطمئن ہوں،یہ میری سنجیدہ ذمہ داری تھی کہ پہلاغیر ملکی دورہ چین کا کروں۔
مبصرین کے مطابق ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ اورکم جونگ کی ممکنہ ملاقات پربھی بات ہوئی ہوگی،دورےمیں کم جونگ ان کی اہلیہ بھی ہمراہ تھی۔
جنوبی کورین میڈیا کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ ان کی اپریل میں جنوبی کوریاکےصد رسےملاقات متوقع ہے جبکہ مئی میں ان کی امریکی صدرٹرمپ سےملاقات متوقع ہے اورچینی صدر شی نے شمالی کوریا کے دورے کی دعوت قبول کرلی۔
انہوں نے کہا کہ چین اورشمالی کوریاکےاچھےتعلقات قائم رہیں گے۔
روسی میڈیا کے مطابق شمالی کوریاکےسپریم لیڈر25مارچ کوچین پہنچےتھے اور آج تک قیام کیا،2011 میں اقتدارسنبھالنےکےبعدشمالی کوریاکےلیڈرکایہ پہلاغیرملکی دورہ تھا۔
کم جونگ ان کی بیجنگ سےروانگی کی بعددورےکی خبرجاری کی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابقچین نے وائٹ ہاوس کو کم جونگ ان کے دورے کی تفصیل سے آگاہ کیا۔
وائٹ ہاوس کے مطابق بیجنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چینی صدر کے ذاتی پیغام سے بھی آگاہ کیا ،شمالی کوریاپرزیادہ سےزیادہ دباؤ کی مہم کی وجہ سےمذاکرات کاماحول پیدا ہورہا ہے۔
آپ کی راۓ